Saturday, September 1, 2018

حـــدیث رســـول ﷺ -حـــقیقت، اعـــتراضات اور تجـــزیہ، قـــرآن و حـــدیث میں فـــرق

قرآن وحدیث میں فرق

گو حدیث بھی قرآن کی طرح وحی ہے مگر چند اعتبار سے دونوں میں کچھ فرق ہے ۔ وہ یوں کہ:

قرآن، وحی جلی ہے اور حدیث ،وحی خفی۔ قرآن ،وحی متلو ہے اور حدیث ،وحی غیر متلو۔

قرآن کے الفاظ وکلمات ربانی ہیں اور حدیث کے نہیں۔

قرآن کے الفاظ آپ ﷺ کے قلب اطہرپر نازل ہوتے ہیں جب کہ اس کا مفہوم وبیان اللہ تعالیٰ خود آپ ﷺ کے قلب اطہر میں القاء کرتے ہیں۔

دہن مبارک ایک اور زبان مبارک بھی ایک مگر جب آپ ﷺ قرآن کریم پڑھ کر سناتے ہیں تو فرماتے ہیں کہ یہ قرآن کریم ہے اور اس میں اپنی بات نہیں ملاتے۔جب اپنی گفتگو فرماتے ہیں تو اسے آپ ﷺ حدیث کا نام دیتے ہیں اور اس میں قرآن پاک کو نہیں ملا پاتے۔مگردونوں کا مضمون ربانی ہے۔

آپ ﷺ کی یہ حدیث : مجھ پر قرآن ا ترا ہے۔ کو مان کر اگر قرآن تسلیم کرنا لازمی ہے تو پھر حدیث کو ماننے میں کون سی قباحت ہے۔

No comments:

Post a Comment

٢٣٥- کیا مرغ یا انڈے کی قربانی جائز ہے.؟

✍🏻مجاہدالاسلام عظیم آبادی سوال-مدعیان عمل بالحدیث کا ایک گروہ مرغ کی قربانی کو مشروع اورصحابہ کرام کا معمول بہ قرار دیتا ہے۔اور ان میں سے ...