Friday, August 31, 2018

٩٦٦-دوران نماز خون نگل لیا


س-نماز ظہر سے قبل میں نے مسواک کی تومجھے دوران نماز محسوس ہوا کہ دانتوں سے کچھ خون رس رہا ہے ، میں نے کوشش تو کی کہ کچھ نہ نگلوں لیکن اس میں کامیاب نہ ہوسکا ، نماز کے بعد میں نے منہ سے تھوکا توواقعتا خون دیکھا ، اب اس کا حکم کیا ہوگا آيا مجھے اس دن کی قضا کرنا ہوگی ؟

الحمد للہ

آپ پرواجب تویہی تھا کہ آپ خون نہ نگلتے بلکہ نماز میں ہی ٹشوپیپر نکاح کراس میں خون تھوک دیتے ، اس لیے کہ آپ نے یہ سب کچھ عمدانہيں کیا آپ کا روزہ صحیح ہے ، لیکن اگرعمدا نگلا ہے توپھر آپ اس دن کے روزے کی قضا کریں ۔
ابن قدامہ رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں :

اگر منہ سے خون بہنے لگے یا پھر پیٹ سے کوئي چيز منہ میں آجائے تواگر اسے نگل لیا جائے تو روزہ ٹوٹ جائے گا اگرچہ وہ چیز کم مقدار میں ہی ہو ، کیونکہ منہ کا حکم ظاہر کا ہے اوراصل یہی ہے کہ اس میں پہنچنے والی چيز سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ، لیکن تھوک سے نہیں کیونکہ اس سے نہيں بچا جاسکتا ، اس کے علاوہ جو کچھ بھی ہے وہ اصل پر ہی باقی رہے گا ۔

دیکھیں المغنی ابن قدامہ ( 4 / 356 ) ۔

واللہ اعلم

No comments:

Post a Comment

٢٣٥- کیا مرغ یا انڈے کی قربانی جائز ہے.؟

✍🏻مجاہدالاسلام عظیم آبادی سوال-مدعیان عمل بالحدیث کا ایک گروہ مرغ کی قربانی کو مشروع اورصحابہ کرام کا معمول بہ قرار دیتا ہے۔اور ان میں سے ...