Monday, January 21, 2019

حـــدیث رســـول ﷺ -حـــقیقت، اعـــتراضات اور تجـــزیہ(مَضَتِ السُّنَّۃُ کا کیا مطلب ہے؟)

مَضَتِ السُّنَّۃُ کا کیا مطلب ہے؟

صحابہ کرام کا متفقہ اجتہادی عمل بھی سنت کہلاتا ہے۔یہی مَضَتِ السُّنَّۃُ ہے۔ مراد یہ ہے کہ زمانۂ صحابہ میں یہ طریقہ متفقہ رہا ہے۔مثلاً: انسؓ بن مالک کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے شرابی کو کھجورکی چھالوں اور جوتیوں سے کوڑے مارے ۔ سیدنا ابوبکرؓ نے چالیس کوڑے مار ے پھر سیدنا عمر ؓکے دور میں دیہاتوں اور بستیوں سے لوگ اور قریب آگئے۔ سیدنا عمر ؓنے صحابہ کرام سے دریافت فرمایا:
مَا تَرَوْنَ فِیْ جِلْدِ الْخَمْرِ؟ شرابی کے کوڑوں کے بارے میں تمہاری کیا رائے ہے؟ فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ عَوْفٍ: أَرَی أَنْ تَجْعَلَہَا کَأَخَفِّ الْحُدُوْدِ قَالَ: فَجَلَدَ عُمَرُ ثَمَانِیْنَ۔ عبد الرحمن بن عوف نے عرض کی کم تر حد مقرر کیجئے۔ انسؓ کہتے ہیں پھر انہوں نے اسی کوڑے شرابی کو لگائے۔(صحیح بخاری۶۷۷۹، ۶۳۹۷) 
مگر کسی صحابی کے انفرادی عمل کو سنت نہیں کہا گیا۔

بعد میں فقیہ ومجتہد کے قول وعمل یااس کااستنباط جب مسلکی روش بنا تو اسے بھی سنت کا نام دے دیا گیا۔ اس کے لئے یہ اصول بنا : عالم کا قول یا فتوی یا کسی حدیث کی تصحیح وتضعیف ہوگی اوراسے تعامل امت کا نام دے کر سنت قرار دیا اور دلیل یہ دی کہ لاتَجْتَمِعُ أُمَّتِیْ عَلَی ضَلاَلَۃٍ۔میری امت کبھی ضلالت پر اکٹھی نہ ہوگی۔ حالانکہ دیگر مسالک اسے تعامل امت کیا سنت نام بھی نہیں دیتے۔بلکہ ایسے استنباط وعمل کو صحیح حدیث سمجھ کر اسے ترک کرنے کا حکم دیتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment

٢٣٥- کیا مرغ یا انڈے کی قربانی جائز ہے.؟

✍🏻مجاہدالاسلام عظیم آبادی سوال-مدعیان عمل بالحدیث کا ایک گروہ مرغ کی قربانی کو مشروع اورصحابہ کرام کا معمول بہ قرار دیتا ہے۔اور ان میں سے ...