Thursday, October 25, 2018

1023-نماز کے بعد کے اذکار

س-نماز کے بعد کے اذکار بیان کریں

الحمدللہ

عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَلَّمَ لَمْ يَقْعُدْ إِلَّا مِقْدَارَ مَا يَقُوْلُ اللّٰهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ وَفِيْ رِوَايَةِ بْنِ نُمَيْرٍ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ. (مسلم، رقم 1335)

حضرت عائشہ صدیقہ (رضی اللہ عنہا) فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سلام پھیرنے کے بعد بس اتنی ہى مقدار بيٹهتے جس میں آپ ''اے اللہ، تو سراسر سلامتى ہے اور سلامتى سب تيرى ہى طرف سے ہے، اے عزت و جلال كے مالك ، تيرى ذات بڑى ہى بابركت ہے'' كے الفاظ كہہ ليتے تهے۔

عَنْ ثَوْبَانَ قَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلٰوتِهِ اسْتَغْفَرَ ثَلَاثًا وَقَالَ: أَللّٰهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ.(مسلم، رقم 1334)

حضرت ثوبان (رضى الله عنہ) سے روايت ہے كہ جب رسول الله صلى الله عليہ وسلم نماز سے سلام پهيرتے تو تين دفعہ استغفار كرتے اور يہ كہتے كہ اے اللہ، تو سراسر سلامتى ہے اور سلامتى سب تيرى ہى طرف سے ہے، اے عزت و جلال كے مالك ، تيرى ذات بڑى ہى بابركت ہے۔

عَنْ ثَوْبَانَ مَوْلٰى رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَّنْصَرِفَ مِنْ صَلٰوتِهِ اسْتَغْفَرَ اللهِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ قال: أَللّٰهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ. (ترمذى، رقم 300)

رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم كے آزاد كرده غلام ثوبان (رضى الله عنہ) سے روايت ہے كہ جب رسول الله صلى الله عليہ وسلم نماز سے اٹهنے كا اراده كرتے تو تين دفعہ كلمۂ استغفار كہتے،پهر يہ كہتے كہ اے اللہ، تو سراسر سلامتى ہے اور سلامتى سب تيرى ہى طرف سے ہے، اے عزت و جلال كے مالك ، تيرى ذات بڑى ہى بابركت ہے۔

عَنْ وَرَّادٍ مَوْلَى الْمُغِيْرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ: كَتَبَ الْمُغِيْرَةُ إِلٰى مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِيْ سُفْيَانَ أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُوْلُ فِيْ دُبُرِ كُلِّ صَلٰوةٍ إِذَا سَلَّمَ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيْكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ أَللّٰهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ. (بخارى، رقم 6330)

حضرت مغیرہ بن شعبہ( رضی اللہ عنہ) کے آزاد كرده غلام ورَّاد نے بیان کیا کہ مغیرہ بن شعبہ نے معاویہ بن ابی سفیان (رضی اللہ عنہما) کو لکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہرنماز کے بعد جب سلام پھیرتے تو یہ کہا کرتے تھے: 'لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيْكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ، أَللّٰهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ' (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ تنہا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، ملک اسی کے لیے ہے اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے، اے اللہ،جو کچھ تو نے دیا ہے، اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جو کچھ تو نے روک دیا، اسے کوئی دینے والا نہیں اور کسی بزرگى والے كو اس كى بزرگى(تیری بارگاہ میں)نفع نہیں دےسكتى)۔

عَنْ أَبِيْ الزُّبَيْرِ قَالَ: كَانَ بْنُ الزُّبَيْرِ يَقُوْلُ فِيْ دُبُرِ كُلِّ صَلٰوةٍ حِيْنَ يُسَلِّمُ: لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَلَا نَعْبُدُ إِلَّا إِيَّاهُ لَهُ النِّعْمَةُ وَلَهُ الْفَضْلُ وَلَهُ الثَّنَاءُ الْحَسَنُ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ مُخْلِصِيْنَ لَهُ الدِّيْنَ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُوْنَ وَقَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُهَلِّلُ بِهِنَّ دُبُرَ كُلِّ صَلٰوةٍ. (مسلم، رقم 1343)

ابوزبیر سے روایت ہے کہ ابن زبیر ( رضی اللہ عنہ) ہر نماز میں جب بھی سلام پھیر تے تو یہ کہتےكہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہت اور اسی کے لیے سارى حمد ہےاور وہ ہر چیز پر قادر ہے،ہمت اور قدرت دينے والا الله كےسوا كوئى نہيں،اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں،ہم صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں،ساری نعمتیں اسی کی عطا كرده ہیں،اسی کا فضل ہے،اچهى ثنا اسى كےليے ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، ہم اطاعت كو اسى كےليے خالص كرتےہيں، اگرچہ يہ کافر ناپسند کریں۔راوی نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر نماز کے بعد یہ کلمات پڑھا کرتے تھے۔

عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا سَلَّمَ قَالَ: أَللّٰهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ. (نسائى، رقم 1339)

حضرت عائشہ رضى الله عنہا سے روايت ہے كہ رسول الله صلى الله عليہ وسلم جب سلام پهيرتے تهے تو كہتے:اے اللہ ،تو سراسر سلامتى ہے اور سار ى كى سارى سلامتى تيرى ہى طرف سے ہے، اے عزت و جلال كے مالك، تيرى ذات بڑى بابركت ہے۔

عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ: جَاءَ الْفُقَرَاءُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوْا: ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُوْرِ مِنَ الْأَمْوَالِ بِالدَّرَجَاتِ الْعُلَا وَالنَّعِيْمِ الْمُقِيْمِ يُصَلُّوْنَ كَمَا نُصَلِّيْ وَيَصُومُوْنَ كَمَا نَصُوْمُ وَلَهُمْ فَضْلٌ مِّنْ أَمْوَالٍ يَحُجُّوْنَ بِهَا وَيَعْتَمِرُوْنَ وَيُجَاهِدُوْنَ وَيَتَصَدَّقُوْنَ قَالَ: أَلَا أُحَدِّثُكُمْ بِأَمْرِ إِنْ أَخَذْتُمْ بِهِ أَدْرَكْتُمْ مَنْ سَبَقَكُمْ وَلَمْ يُدْرِكْكُمْ أَحَدٌ بَعْدَكُمْ وَكُنْتُمْ خَيْرَ مَنْ أَنْتُمْ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِ إِلَّا مَنْ عَمِلَ مِثْلَهُ تُسَبِّحُوْنَ وَتَحْمَدُوْنَ وَتُكَبِّرُوْنَ خَلْفَ كُلِّ صَلٰوةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِيْنَ فَاخْتَلَفْنَا بَيْنَنَا فَقَالَ بَعْضُنَا: نُسَبِّحُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِيْنَ وَنَحْمَدُ ثَلَاثًا وَثَلَاثِيْنَ وَنُكَبِّرُ أَرْبَعًا وَثَلَاثِيْنَ فَرَجَعْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ: تَقُوْلُ: سُبْحَانَ اللهِ وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ وَاللهُ أَكْبَرُ حَتّٰى يَكُوْنَ مِنْهُنَّ كُلِّهِنَّ ثَلَاثًا وَثَلَاثِيْنَ.(بخارى، رقم 843)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روايت ہے کہ نادار لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا کہ امیر و رئیس لوگ بلند درجات اور ہمیشہ رہنے والی جنت حاصل کر گئے،حالاں کہ جس طرح ہم نماز پڑھتے ہیں، وہ بھی پڑھتے ہیں اور جیسے ہم روزے رکھتے ہیں، وہ بھی رکھتے ہیں، لیکن مال و دولت کی وجہ سے انھیں ہم پر فوقیت حاصل ہے۔چنانچہ اس کی وجہ سے وہ حج کرتے،عمرہ کرتے،جہاد کرتے اور صدقے دیتے ہیں،(اور ہم محتاجی کی وجہ سے ان کاموں کو نہیں کر پاتے)اس پر آپ نے فرمایا: لو میں تمھیں ایک ایسا عمل بتاتا ہوں کہ اگر تم اس کی پابندی کرو گے تو جو لوگ تم سے آگے بڑھ چکے ہیں، انھیں تم پالو گے اور تمھارے مرتبہ تک پھر کوئی نہیں پہنچ سکتا اور تم سب سے اچھے ہو جاؤ گے سوائے ان کے جو یہی عمل شروع کر دیں، ہر نماز کے بعد تینتیس تینتیس مرتبہ تسبیح (سُبْحَانَ الله)، تحمید (اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ) اورتکبیر (أَللهُ أَکْبَرُ) کہا کرو۔پھر ہم میں اختلاف ہو گیا کسی نے کہا کہ ہم تسبیح تینتیس مرتبہ، تحمید تینتیس مرتبہ اور تکبیر چونتیس مرتبہ کہیں گے۔میں نے اس پر آپ سے دوبارہ معلوم کیا تو آپ نے فرمایا کہ 'سُبْحَانَ الله' اور 'اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ'اور 'أَللهُ أَکْبَرُ' کہو تاآنکہ ہر ایک ان میں سے تینتیس مرتبہ ہو جائے۔

عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ أَنَّ فُقَرَاءَ الْمُهَاجِرِيْنَ أَتَوْا رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوْا: ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُوْرِ بِالدَّرَجَاتِ الْعُلٰي وَالنَّعِيْمِ الْمُقِيْمِ فَقَالَ: وَمَا ذَاكَ؟ قَالُوْا: يُصَلُّوْنَ كَمَا نُصَلِّيْ وَيَصُوْمُوْنَ كَمَا نَصُوْمُ وَيَتَصَدَّقُوْنَ وَلاَ نَتَصَدَّقُ وَيُعْتِقُوْنَ وَلَا نُعْتِقُ فَقَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَفَلَا أُعَلِّمُكُمْ شَيْئًا تُدْرِكُوْنَ بِهِ مَنْ سَبَقَكُمْ وَتَسْبِقُوْنَ بِهِ مَنْ بَعْدَكُمْ وَلَا يَكُوْنُ أَحَدٌ أَفْضَلَ مِنْكُمْ إِلَّا مَنْ صَنَعَ مِثْلَ مَا صَنَعْتُمْ قَالُوْا: بَلٰى يَا رَسُوْلَ اللهِ قَالَ: تُسَبِّحُوْنَ وَتُكَبِّرُوْنَ وَتَحْمَدُوْنَ دُبُرَ كُلِّ صَلٰوةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِيْنَ مَرَّةً قَالَ أَبُوْ صَالِحٍ: فَرَجَعَ فُقَرَاءُ الْمُهَاجِرِيْنَ إِلٰى رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوْا: سَمِعَ إِخْوَانُنَا أَهْلُ الْأَمْوَالِ بِمَا فَعَلْنَا فَفَعَلُوْا مِثْلَهُ فَقَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذٰلِكَ فَضْلُ اللهِ يُؤْتِيْهِ مَنْ يَّشَاءُ. (مسلم، رقم 1347)

حضرت ابوہریرہ( رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ مہاجرین فقرا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض كيا کہ مال دار لوگ تو اعلیٰ درجہ اور ہمیشہ کی نعمتوں میں چلے گئے، آپ نے پوچها: وہ کیسے؟ انھوں نے عرض کیا کہ وہ بھی نماز پڑھتے ہیں، جس طرح کہ ہم نماز پڑھتے ہیں اور وہ بھی روزہ رکھتے ہیں، جس طرح کہ ہم روزہ رکھتے ہیں اور مزيد يہ كہ وہ صدقہ نکالتے ہیں اور ہم صدقہ نہیں دے سکتے، وہ غلام آزاد کرتے ہیں اور ہم غلام آزاد نہیں کر سکتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کیا میں تمھیں کوئی ایسی چیز نہ سکھاؤں کہ جس سے تم سبقت لے جانےوالوں كو پا لو اور اپنے بعد والوں سے آگے بڑھ جاؤ اور کوئی تم سے افضل نہ ہو، سوائے اس کے کہ جو تمھارے جیسے کام کرے، انھوں نے عرض کیا کہ ہاں، اے اللہ کے رسول، فرمائیے!آپ نے فرمایا کہ ہر نماز کے بعد تینتیس تینتیس مرتبہ 'سُبْحَانَ اللهِ' اور 'أَللهُ أَکْبَرُ' اور 'اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ' پڑھا کرو۔ راوی ابوصالح کہتے ہیں کہ مہاجرین فقرادوبارہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض كيا کہ ہمارے مال دار بھائیوں نے بھی یہ سن لیا ہے اور وہ بھی اسی طرح کرنے لگے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو اللہ تعالیٰ کا فضل ہے، وہ جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے۔

عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَبَّحَ اللهَ فِيْ دُبُرِ كُلِّ صَلٰوةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِيْنَ وَحَمِدَ اللهَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِيْنَ وَكَبَّرَ اللهَ ثَلَاثًا وَثَلَاثِيْنَ فَتْلِكَ تِسْعَةٌ وَتِسْعُوْنَ وَقَالَ تَمَامَ الْمِائَةِ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيْكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ غُفِرَتْ خَطَايَاهُ وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ.(مسلم، رقم 1352)

حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روايت كرتےہيں کہ آپ نے فرمايا: جس آدمی نے ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ 'سُبْحَانَ اللهِ' تینتیس مرتبہ 'اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ' اور تینتیس مرتبہ 'اَللَّهُ أَکْبَرُ' کہا، یہ ننانوے کلمات ہو گئے اور سو کا عدد پورا کرنے کےلیے 'لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيْكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ' کہا تو اس کے سارے گناہ معاف کر دیے جائیں گے، چاہے وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔

عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ عَنْ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مُعَقِّبَاتٌ لَا يَخِيْبُ قَائِلُهُنَّ أَوْ فَاعِلُهُنَّ دُبُرَ كُلِّ صَلٰوةٍ مَكْتُوْبَةٍ ثَلَاثٌ وَثَلَاثُوْنَ تَسْبِيحَةً وَثَلَاثٌ وَثَلَاثُوْنَ تَحْمِيْدَةً وَأَرْبَعٌ وَثَلَاثُوْنَ تَكْبِيرَةً.(مسلم، رقم 1349)

حضرت کعب بن عجرہ( رضی اللہ عنہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روايت كرتے ہيں كہ آپ نے فرمایا: ہر فرض نماز کے بعد کچھ دعائیں ایسی ہیں کہ جن کو پڑھنے والا یا اختيار کرنے والا کبھی محروم نہیں ہوتا، تینتیس مرتبہ تسبيح 'سُبْحَانَ اللهِ' كے الفاظ سے، تینتیس مرتبہ تحميد 'اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ' کے الفاظ سے اور چونتیس مرتبہ تكبير 'اَللهُ أَکْبَرُ' كےالفاظ سے۔

عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ: أُمِرْنَا أَنْ نُسَبِّحَ فِيْ دُبُرِ كُلِّ صَلٰوةٍ ثَلاَثاً وَثَلاَثِيْنَ وَنَحْمَدَ ثَلاَثاً وَثَلاَثِيْنَ وَنُكَبِّرَ أَرْبَعاً وَثَلاَثِيْنَ فَأُتِىَ رَجُلٌ فِي الْمَنَامِ مِنَ الأَنْصَارِ فَقِيْلَ لَهُ: أَمَرَكُمْ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُسَبِّحُوْا فِيْ دُبُرِ كُلِّ صَلٰوةٍ كَذٰا وَكَذٰا قَالَ الْأَنْصَارِيُّ فِيْ مَنَامِهِ نَعَمْ قَالَ فَاجْعَلُوْهَا خَمْسًا وَعِشْرِيْنَ خَمْسًا وَعِشْرِينَ وَاجْعَلُوْا فِيْهَا التَّهْلِيْلَ فَلَمَّا أَصْبَحَ غَدَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَافْعَلُوا. (احمد، رقم 21090)

حضرت زيد بن ثابت سے روايت ہےكہ ہميں ہر نمازكے بعدتینتیس دفعہ تسبيح كرنے ،تینتیس دفعہ تحميد كرنے اورچونتیس دفعہ تكبير كرنے كا حكم ديا گيا ہے۔ پهر انصار كے ايك آدمى كو خواب ميں كہا گيا كہ تمهيں رسول الله صلى الله عليہ وسلم نےاس اس طريقے سے تسبيح كرنے كا حكم ديا ہےتو اس نے خواب ہى ميں كہا كہ ہاں ،تو اس كہنے والے نے كہا كہ تم يہ تينوں الفاظ توپچیس پچیس دفعہ كہو اور اس كے ساتھ ایک دفعہ 'لاَ اِلٰهَ اِلَّا الله' كہو۔پهر صبح كو جب ان صحابى نے نبى صلى الله عليہ وسلم سے اپنا يہ خواب بيان كيا تو آپ نے كہا كہ اسى طرح كر لو۔

عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ: أُمِرْنَا أَنْ نُسَبِّحَ فِيْ دُبُرِ كُلِّ صَلٰوةٍ ثَلاَثاً وَثَلاَثِيْنَ تَسْبِيْحَةً وَنَحْمَدَ ثَلاَثاً وَثَلاَثِيْنَ تَحْمِيْدَةً وَنُكَبِّرَ أَرْبَعاً وَثَلاَثِيْنَ تَكْبِيرَةً قَالَ: فَرَاَٰى رَجُلٌ فِي الْمَنَامِ فَقَالَ أُمِرْتُمْ بِثَلاَثٍ وَثَلاَثِيْنَ تَسْبِيْحَةً وَثَلاَثٍ وَثَلاَثِيْنَ تَحْمِيْدَةً وَأَرْبَعٍ وَثَلاَثِيْنَ تَكْبِيرَةً فَلَوْ جَعَلْتُمْ فِيْهَا التَّهْلِيْلَ فَجَعَلْتُمُوْهَا خَمْساً وَعِشْرِيْنَ فَذَكَرْتُ ذٰلِكَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَدْ رَأَيْتُمْ فَافْعَلُوْا. (احمد، رقم 21150)

حضرت زيد بن ثابت سے روايت ہےكہ ہميں ہر نمازكے بعدتینتیس دفعہ تسبيح كرنے ،تینتیس دفعہ تحميد كرنے اورچونتیس دفعہ تكبير كرنے كا حكم ديا گيا تها۔ پهر ايك آدمى سے يہ خواب ميں كہا گيا كہ تمهيں حكم ديا گيا ہے كہ تم تینتیس دفعہ تسبيح كرو، تینتیس دفعہ تحميد كرواورچونتیس دفعہ تكبير كرو،اگر تم اس ميں تہليل كو بهى شامل كر لو، تو تم يہ سب پچیس پچیس دفعہ كر ليا كرو۔ اس صحابى نے يہ سارى بات نبى صلى الله عليہ وسلم سے بيان كى، آپ نے پوچها :تم نے واقعى يہ خواب ديكها ہے تو ايسا ہى كرو۔

No comments:

Post a Comment

٢٣٥- کیا مرغ یا انڈے کی قربانی جائز ہے.؟

✍🏻مجاہدالاسلام عظیم آبادی سوال-مدعیان عمل بالحدیث کا ایک گروہ مرغ کی قربانی کو مشروع اورصحابہ کرام کا معمول بہ قرار دیتا ہے۔اور ان میں سے ...