Sunday, December 16, 2018

حـــدیث رســـول ﷺ -حـــقیقت، اعـــتراضات اور تجـــزیہ(حدیث میں لفظ سبت)

حدیث میں لفظ سنت

بطور قانون اور دین کا اصل مصدر استعمال ہوا ہے۔آپﷺنے ارشاد فرمایا:
تَرَکْتُ فِیْکُمْ أَمْرَیْنِ لَنْ تَضِلُّوْا بَعْدَھُمَا: کِتَابُ اﷲِ وَ سُنَّتِیْ۔“میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ان کے ہوتے ہوئے تم کبھی گمراہ نہیں ہو گے ا ﷲ کی کتاب اور میری سنت۔ 

النِّکَاحُ مِنْ سُنَّتِیْ فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّیْ۔ نکاح کرنا میری سنت ہے جو بھی اس سے منہ موڑے گا اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں۔
نکاح میں گواہ، حق ِ مہر اور ولی کی موجودگی ہوتی ہے نیز یہ علانیہ ہوتا ہے جبکہ زنا، متعہ یا حلالہ میں کوئی شے بھی ان میں سے نہیں ہوتی اس لئے یہ ممنوع اور حرام ہے ۔یہ بھی سنت سے ہی ثابت ہے۔ اسی طرح اپنی طرف سے کسی اچھے اور بھلے طریقے کو سنت قرار دینا بھی غلط ہے۔

صحیح بخاری (ح: ۸۹۸) میں ہے: 
آپ ﷺ نے عید الأضحی کے دن ترتیب میں نماز کو پہلے اور قربانی کو بعد میں رکھا ہے اور فرمایا: 
جس نے ہماری ترتیب پر عمل کیا فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا۔ اس نے یقیناً ہماری سنت پر عمل کیا۔

(ح: ۱۵۵۰) میں ہے: 
حج کے موقع پر حجاج کو سیدنا ابن عمرؓ نے فرمایا:
إِنْ کّنْتَ تُرِیدُ السُّنَّۃَ۔۔۔۔ اگر سنت پر عمل کا ارادہ ہے تو خطبہ مختصر کرو اور وقوف میں جلدی کرو۔

(ح: ۱۴۶۱) میں ہے: 
سیدنا عثمانؓ نے حج تمتع سے منع فرمایا تو سیدنا علیؓ نے حج تمتع کا احرام باندھا اور فرمایا: 
میں کسی کے قول پر سنت رسول کو نہیں چھوڑ سکتا۔

(ح: ۳۷۶) میں ہے :
سیدنا حذیفہ ؓ نے جلدباز نمازی کو دیکھ کر فرمایا: 
تو ایسی نماز پڑھتے پڑھتے مر گیا تو تیری موت سنت رسول پر نہیں ہوگی۔

(ح: ۱۵۹۸) میں ہے :
ابن عمر ؓ نے ایک شخص کو جو اونٹ ذبح کررہا تھا فرمایا: 
اسے کھڑا کرکے اس کا گھٹنا باندھو اور سنت کے مطابق اسے نحر کرو۔

(ح: ۲۳۸۳) میں ہے:
آپ ﷺ نے اپنا مشروب دائیں طرف سے شروع کیا جبکہ بائیں طرف ابوبکر تشریف فرماتھے۔ انسؓ یہ روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں: 
یہی سنت ہے ۔ یہی سنت ہے۔ یہی سنت ہے۔

یہ چند نمونے ہیں کہ سنت کا اطلاق ۔۔علماء اسلاف۔۔ کے ہاں عمومی طور پر ہر اس قول وعمل اور تقریررسول پر ہوا جو کفار کے مذہبی شعائر، عادات ، کلچر ، تہذیب یا جاہلی رسوم وعادات کے خلاف تھا۔ یہ شخصی مزاج نہیں اور نہ ہی قومی طرز معاشرت ہے کہ جس کاتعلق ایک خاص عہد کے تمدن سے ہو۔اس لئے صحیح عقائد، عبادات ومعاملات کے احکام، سیاسی، اجتماعی، اقتصادی ثقافتی، تربیتی، فکری، صلح وجنگ میں قومی اور بین الاقوامی قوانین وضابطے حدیث رسول مہیا کرتی ہے۔

No comments:

Post a Comment

٢٣٥- کیا مرغ یا انڈے کی قربانی جائز ہے.؟

✍🏻مجاہدالاسلام عظیم آبادی سوال-مدعیان عمل بالحدیث کا ایک گروہ مرغ کی قربانی کو مشروع اورصحابہ کرام کا معمول بہ قرار دیتا ہے۔اور ان میں سے ...